بھارت

بھارت میں پسماندہ طبقات روزگار اور نوکریوں سے محروم ہیں: راہول گاندھی

لکھنو: f01f9115-42a8-42e1-8901-223a1b42d538لکھنو: کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے کہا ہے کہ نریندر مودی حکومت دلتوں اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے روزگار کے خاطر خواہ مواقع پیدا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
یہ طبقات بھارت کی کل آبادی کا 90 فیصد ہیں
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق راہول گاندھی نے اتر پردیش کے شہر کانپور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پسماندہ طبقات، دلتوں، قبائلیوں اور اقلیتوں کے لیے روزگار کے امکانات پر سوال اٹھائے جس میں انہوں نے مودی کی ‘رام راجیہ’ کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسی رام راجیہ ہے جہاں پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کو نوکری نہیں مل سکتی۔انہوں نے کہا ہے کہ اگر آپ کا تعلق نچلے طبقے سے ہے تو اس ملک میں آپ کو روزگار نہیں مل سکتا کیونکہ نریندر مودی نہیں چاہتے کہ آپ لوگوں کو نوکریاں ملیں۔ راہول گاندھی نے حال ہی میں رام مندر کی افتتاحی تقریب میں پسماندہ طبقات، دلتوں اور قبائلیوں کی عدم نمائندگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی صدر دروپدی مرمو اور دلت سابق صدر رام ناتھ کووند کو بھی مندر کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے واضح کیا کہ ملک میں میڈیا، بڑی صنعتوں اورسرکاری ادراروں میں دلتوں اور پسماندہ طبقات کی نمائندگی نہ ہونے کے برابرہے۔راہول گاندھی نے خاص طور پر اڈانی، امبانی، ٹاٹا اور برلا جیسے بزنس ٹائکونس کا نام لیتے ہوئے مزید کہا ملک کی زیادہ تر دولت محض دو سے تین فیصد آبادی کے ہاتھوں میں ہے۔
انہوں نے بھارت میں سماجی تقسیم پر تشویش کا اظہار کیا اورذات پات پر مبنی مردم شماری کے مطالبے کو دہرایا ۔
واضح رہے کہ بھارت کی پچاس فیصد آبادی پسماندہ طبقات سے تعلق رکھتی ہے جن میں 15%دلت، 8% قبائلی اور 15% اقلیتیں اور دیگر شامل ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button