مقبوضہ کشمیر:ہائی کورٹ نے 5کشمیری نوجوانوں کی کالے قانون کے تحت نظربندی کالعدم قراردیدی
سرینگر : غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے 5 بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت غیر قانونی نظربندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو انکی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جسٹس ونود چیٹرجی کول پر مشتمل ہائی کورٹ کے ایک بنچ نے گوہر احمد بٹ، ارشاد احمد بٹ، ندیم ایوب ایتو اور ارشد احمد میر کی کالے قانون کے تحت غیر قانونی نظربندی کے خلا ف دائر الگ الگ درخواستوں پر سماعت کی اور دلائل سننے کے بعد انکی نظربندی کوکالعدم قراردیا۔عدالت نے قابض حکام کوان تمام کشمیری نوجوانوںکی فوری رہائی کی ہدایت جاری کی ۔اسکے علاوہ ہائی کورٹ نے بصیرت العین ، ہدایت اللہ ملک اور دیگر کی ضمانت پر رہائی کا حکم بھی جاری کیا جن کے خلاف بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے ایک جھوٹے مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی تھی ۔جسٹس تاشی ربستان اور جسٹس پونیت گپتا پر مشتمل ہائی کورٹ کے بنچ نے کشمیری نوجوانوں کی رہا ئی کا حکم جاری کیا ۔