علی رضا سید کی کشمیری رہنمائوں کے خلاف جعلی مقدمات کے اندراج کی مذمت
برسلز: کشمیرکونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے بھارت کی طرف سے کشمیری رہنمائوں کے خلاف من گھڑت اورجعلی مقدمات قائم کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام نے حال ہی میں مولانا سرجان برکاتی اور ان کی اہلیہ اورعبدالحمید لون کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے ہیں۔علی رضا سید نے برسلز سے جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ مقدمات مکمل طور پر جعلی ہیں اور بھارتی حکومت کشمیریوں کے خلاف ان مقدمات کو حق خودارادیت کے حصول کے لئے ان کی جدوجہد کودبانے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی مقدمات کے اندراج کے لیے بھارت کالے قوانین کا استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے ان غیر قانونی اور غیراخلاقی اقدامات کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو دبانا ہے جو گزشتہ 76سال سے بھارت کے غیرقانونی قبضے سے اپنی سرزمین کو آزاد کرانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔علی رضا سید نے کہا کہ بھارت اپنی ریاستی دہشت گردی اور اس طرح کے جھوٹے الزامات سے کشمیری رہنمائوں میں خوف ودہشت پیدا کرنا چاہتا ہے لیکن بہادر کشمیری بھارت کی اس ریاستی دہشت گردی سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔بھارتی حکام ایسے غیر قانونی اور غیر انسانی اقدامات سے کشمیری عوام کو خاموش نہیں کرا سکتے اورنہ ان کے حق خود ارادیت کو دبایا جا سکتاہے۔علی رضا سیدنے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ کشمیری قیادت کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے کا سلسلہ بند کرے اور مسئلہ کشمیر کو پرامن اور منصفانہ طریقے سے اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لئے اقدامات کرے۔