کشمیری تارکین وطن

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو کا ہردیپ سنگھ کے قتل کی آزادانہ بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ

Ali raza syedبرسلز:
کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کینیڈین شہری اور خالصتان تحریک کے رہنماء ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کی آزادانہ بین الاقوامی تحقیقات کامطالبہ کیا ہے۔
علی رضا سید نے برسلز سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کینیڈا کی سر زمین پر ایک کینیڈین شہری کے قتل میں بھارت کا ملوث ہونا کینیڈا کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے اور یہ ان بنیادی اصولوں کے منافی ہے جن کے تحت آزاد، کھلے اور جمہوری معاشرے اپنا کام کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سرے کے گرو نانک سکھ گوردوارے کے صدر کے طور پر خدمات انجام دینے والے ہردیپ سنگھ کے بہیمانہ قتل نے دیگر ممالک میں مقیم سکھوں سمیت بھارتی اقلیتوں میں شدیدخوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔علی رضا سید نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے بھارت میں ہندوتوا نظریے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس نظریے کو بھارت میں مذہبی اور نسلی اقلیتوں پر ظلم و ستم کا جواز فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ مودی حکومت پہلے ہی مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہے، بھارت کی مختلف ریاستوں میں اقلیتوں کے خلاف وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں اور بالخصوص کشمیری عرصہ دراز سے بھارتی مظالم کا شکار ہیں۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کو اس کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لیے جواب دہ ٹھہرائے جس میں مقبوضہ کشمیر کے لوگوں اور مختلف بھارتی ریاستوں میں اقلیتوں کا ماورائے عدالت قتل بھی شامل ہے۔علی رضا سید نے مطالبہ کیا ہے کہ کینیڈین سکھ رہنما کے قتل میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے۔چیئرمین کشمیر کونسل نے ہردیپ سنگھ کے قتل کی مذمت اور سکھ برادری کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس معاملے کو یورپی اداروں میں اٹھایاجائے گا۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بھارت کے ساتھ مغربی دنیا کے نرم رویے کے نتیجے میں بھارت کی مختلف ریاستوں اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کاسلسلہ مسلسل جاری ہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button