بھارت :جالندھر میں کشمیری طلباء پر حملہ، 100سے زائد کو واپس بھیج دیا گیا
جالندھر03مارچ(کے ایم ایس)بھارتی شہر جالندھر میں سی ٹی انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ میں زیر تعلیم کشمیری طلباء پر حملہ کیا گیاجس کے خلاف طلباء نے شدید احتجاج کیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کالج کیمپس کے اندر ایک کشمیری طالبہ کو ہراساں کئے جانے کے بعد کشمیری طلباء اور دیگر طلباء کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس سے کالج میں کشیدگی پیداہوگئی۔ کشمیری طلباء پر حملے کے خلاف طلباء نے احتجاجی ریلی نکالی۔سی ٹی انسٹی ٹیوٹ انتظامیہ نے اس واقعے کے سلسلے میں 14طلبا کو معطل کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ110کشمیری طلبا ء کوجو مختلف پیشہ ورانہ کورسز کر رہے تھے، واپس وادی کشمیربھیج دیا گیاہے۔کشمیر سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ نے میڈیا کو بتایاکہ ایک طالب علم نے ایک کشمیری طالبہ کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے جس سے وادی کے طلباء نے غصے کا اظہارکیا۔جموں وکشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے ”ایکس ”پر ایک پوسٹ میں کہاکہ کالج انتظامیہ کے پاس شکایت درج کرانے کے باوجود واقعے کونظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے کشمیری طلباء میں سخت ناراضگی پیدا ہوگئی۔صورتحال اس وقت مزید خراب ہوگئی جب بقول کشمیری طلباء کے غیر مقامی طلبا ء نے انہیںشدید تشدد کا نشانہ بنایاجس سے کیمپس میں پہلے سے کشیدہ ماحول مزید خراب ہوگیا۔واپس بھیجے گئے طالبعلموں میں سے ایک نے بتایاکہ ہراساں کی جانے والی طالبہ نے کالج انتظامیہ سے رابطہ کیا اور ملوث طالب علم کے خلاف کارروائی کی درخواست کی۔ تاہم کالج انتظامیہ نے اس کی شکایت کو نظر انداز کیا۔کشمیری طلباء نے بتایا کہ ادارے میں زیر تعلیم مقامی طلباء نے کشمیری طلبا ء پر پتھرائو کیا تاہم خوش قسمتی سے واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔جے اینڈ کے اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور کشمیری طلبا کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے انہیں کالج انتظامیہ کے تعاون سے وادی واپس بھیج دیا گیا ہے۔ کشمیری طالب علموں کا کہنا ہے کہ کالج انتظامیہ نے متاثرہ لڑکی کا بیان ریکارڈ کرایا تھا لیکن واقعے میں ملوث طالب علم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور اس کے بجائے صورتحال معمول پر آنے تک ہمیں پنجاب چھوڑنے کے لئے کہاگیا۔