کشمیری تارکین وطن

نریندرمودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے کا مقصد کشمیریوں کو اپنے سیاسی جال میں پھنسانا تھا ، علی رضا سید

Ali raza syed

برسلز:کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے نریندر مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت جموں و کشمیر پرغیرقانونی طورپرقابض ہے اور دس لاکھ سے زائد قابض بھارتی فوجیوں نے کشمیری عوام کی زندگیوں کو اجیرن بنادیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق علی رضا سید نے برسلز سے جاری ایک بیان میں کہاکہ مودی کے دورے کا مقصدکشمیریوں کو اپنے سیاسی جال میں پھنسانا تھا تاہم کشمیری عوام ہرگز مودی حکومت کی سازش کا شکار نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری جانتے ہیں کہ مودی حکومت جس نے ان کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں جھوٹی مراعات اور وعدوں کے اعلانات ذریعے انہیں اپنے جال میں پھنسانا چاہتی ہے ۔نریندر مودی کے سرینگر کے دورے کوکشمیریوں کے حق خودارادیت کے خلاف ایک سازش قراردیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم اس دورے کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں خصوصا سرکاری ملازمین کو کو سخت سردموسم میں جبری طورپر مودی کے جلسے میں شرکت کیلئے لایاگیا ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ ساڑھے سات عشروں سے کشمیری بھارتی مظالم کا شکار ہیں اور بھارت نے انکی سرزمین پر غیر قانونی طورپر قبضہ کررکھا ہے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں تعینات لاکھوں بھارتی فوجیوں نے کشمیریوں کی زندگی کو اجیرن بنادیا ہے۔ علی رضا سید نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل روز کا معمول ہے جبکہ ہزاروں کشمیریوں کو دوران حراست لاپتہ کردیاگیا ۔انہوں نے کہا کہ جمعرات کو مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے کے موقع پر سرینگر اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں کشمیریوں نے بھارت مخالف مظاہرے اور ہڑتال کر کے اپنے مادر وطن پر بھارتی تسلط کو ایک بار پھر مسترد کردیا ہے ۔علی رضا سید نے سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھارتی فورسز کی طر ف سے بڑے پیمانے پر کریک ڈائون اور چھاپوں کے دوران سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری کی بھی مذمت کی ۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ جموںو کشمیر کو جہنم بنا دیا ہے۔انہوں نے کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل پر زوردیا ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button