امریکی سینیٹر کاشہریت ترمیمی قانون کے بھارتی مسلمانوں پر ممکنہ اثرات پر اظہار تشویش
واشنگٹن: امریکی سینیٹر بین کارڈن نے گزشتہ ہفتے مودی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کے بعد مسلمانوں پر پڑنے والے ممکنہ اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سینیٹ کی امورخارجہ کی کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر بین کارڈن نے سی اے اے کو متنازعہ قانون قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس قانون کے بھارتی مسلمانوں پر پڑنے والے اثرات پر گہری تشویش ہے۔ایک بیان میں امریکی سینیٹر نے کہاکہ میں بھارتی حکومت کے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کے فیصلے خاص طور پر اس قانون کے بھارت کی مسلم کمیونٹی پر ممکنہ اثرات پر گہری تشویش میں ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ اس قانون کو رمضان کے مقدس مہینے میں نافذ کیاجارہا ہے۔سینیٹر کارڈن کا بیان بھارت کی اقلیتوں کے ساتھ سلوک، خاص طور پر مذہبی آزادی اور انسانی حقوق کے تناظر میں بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تشویش کی عکاسی کرتاہے۔ ان کا بیان سی اے اے کے نفاذ سے مسلمانوں کو درپیش ممکنہ مشکلات اور امتیازی سلوک کے بارے میں انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور سفارتی اداروں کی طرف سے ظاہر کیے گئے وسیع تر خدشات کی توثیق کرتا ہے۔