امریکی کمیشن کی بھارت کو” خصوصی تشویش والاملک” قرار دینے کی سفارش
واشنگٹن: بین الاقوامی مذہبی آزادی کے بارے میں امریکی کمیشن نے بھارت کو انسانی حقوق کے حوالے سے” خصوصی تشویش والاملک” قرار دینے کی سفارش کردی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پرمذہبی آزاد ی کے حوالے سے امریکی کانگریس کے کمیشن کااجلاس ہوا جس میں بھارت کو انسانی حقوق کے حوالے سے خصوصی تشویش والا ملک قرار دینے کی سفارش کی گئی۔ماہرین نے کمیشن کے سامنے گواہی دی کہ بھارت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اقلیتوں کے خلاف قوانین کا غلط استعمال کیا جاتا ہے۔اجلاس میں میڈیا اور انٹرنیٹ پر پابندی سمیت دیگر سنگین خلاف ورزیوں پر بھی گواہی دی گئی۔اجلاس میں ٹام لینٹوس کمیشن کے چیئرمین جیمز پیٹرک میک گورن نے کہا کہ اکثر مسائل کی وجہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے بھارت کی سیکولر جمہوریت کو تبدیل کر کے اسے ایک ہندو ریاست بنانے کی کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالیوں کے مسائل کو حل نہ کیا گیا تو بھارت کا مستقبل خطرے میں پڑجائے گا۔اجلاس میں اسٹیفن شنیک نے کہا کہ بین الاقوامی مذہبی آزادی کے بارے میں امریکی کمیشن2020سے بھارت کو خصوصی تشویش والا ملک قرار دینے کی سفارش کررہا ہے۔اجلاس میں بھارت کو اسلحے کی فروخت کے حوالے سے انسانی حقوق سے متعلق معاملات کا جائزہ لینے کی سفارش کی گئی۔