بھارت نے دیگر آزادیوں کیساتھ ساتھ کشمیریوں کی مذہبی آزادی بھی سلب کررکھی ہے، حریت کانفرنس
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض انتظامیہ کی طرف سے سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں جمعتہ الوداع کی نماز کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیری مسلمانوں کو مذہبی آزادی سمیت تمام آزادیوں سے محروم کررکھا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ جامع مسجد کو سیل کر کے کشمیری مسلمانوں کو اس میں جمعتہ الوداع کی نماز ادا کرنے سے روکنا اور میر واعظ کی نظر بندی انتہائی قابل مذمت ہے
بیان میں کہا گیا ہے کہ کشمیری مسلمانوں کی مذہبی آزادی کو ختم کرنا بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ جامعہ مسجد کو گزشتہ 3 دہائیوں سے زائد عرصے سے اکثر و بیشتر سیل کر کے کشمیری مسلمانوں کو یہاں نماز کی ادائیگی سے روکا جا رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام کشمیری مسلمانوں کے دینی امور میں صریح مداخلت ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بارہمولہ کے علاقے ا±وڑی میں دو بے گناہ نوجوانوں کے حالیہ قتل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیریوں کی نسل کشی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے تاہم کشمیری کا جذبہ آزادی مضبوط و توانا ہے اور وہ اپنی جدوجہد کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں لوگوں کے مذہبی حقوق اور دیگر آزادیوں کو دبانے پر بھارت کا محاسبہ کرے۔