شہید شہریوں کے اہل خانہ نے نام نہاد معاوضہ مسترد کر دیا،ملوث فوجیوں کو سزا دینے کا مطالبہ
جموں: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی حراست میں شہید ہونے والے تین شہریوں کے اہلخانہ اور لواحقین نے قابض حکام کی جانب سے نام نہاد معاوضے کو مسترد کرتے ہوئے بے گناہ لوگوں کے بہیمانہ قتل میں ملوث بھارتی فوجیوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ ساتھ مقبوضہ جموں وکشمیر کے دیگر علاقوں میں اس قتل عام کے خلاف پیدا ہونے والے غم و غصے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کے مقامی آلہ کاروں نے ہفتے کے روز متاثرہ خاندانوں کے لئے نام نہاد معاوضے کا اعلان کیا۔قابض انتظامیہ کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ” گزشتہ رو ز ضلع پونچھ کے علاقے بفلیاز میں تین شہریوں کی دوران حراست موت کی اطلاع موصول ہوئی ، متعلقہ حکام نے اس سلسلے میں قانونی کارروائی شروع کردی ہے” ۔بھارتی فوجیوں نے محفوظ حسین، محمد شوکت اور شبیر احمد کو گزشتہ روز ضلع پونچھ کے علاقے بفلیاز میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران حراست میں لے کر شہیدکردیاتھا۔