مقبوضہ جموں وکشمیر میں ”چلہ کلاں“کا آغاز، منفی درجہ حرارت سے آبی ذخائر منجمند
سرینگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں”چلہ کلاں “کاآغاز ہو گیا ہے۔ شدید ترین سردی کا دورانیہ ”چلہ کلان‘ 21دسمبر سے 31جنوری تک جاری رہتا ہے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق موسم سرما کے یہ چالیس روزانتہائی ٹھٹھرتی سردی کے ہوتے ہیں اور مقبوضہ وادی کشمیر میں اس دوران درجہ حرارت نقطہ انجماد سے کافی نیچے درج ہوتا ہے اور آبی ذخائر یہاں تک کہ گھروں میں نصب پانی کے نل بھی منجمندہوجاتے ہیں ۔ چلہ کلان لوگوں کو گھروں تک محدود کردیتا ہے اور جن کمروں میں گرمی کا انتظام نہیں ہوتا ان میں شاید ہی کوئی بیٹھنے کی جرات کرتاہے ۔
رات کے وقت درجہ حرارت میں مسلسل گراﺅٹ کیوجہ سے سرینگر کی مشہور جھیل ڈل اور دیگر علاقوں میں واقع آبی ذخائر کے منجمند ہونے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پانی کی سپلائی لائنوں میں کہرہ لگنے سے سرینگر سمیت کئی علاقوں کو پانی کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے ۔
دریں اثنا انتظامیہ نے وادی کشمیر او ر جموں ڈویژن کے سرمائی زون کے ڈگری کالجوں میں 27دسمبر سے موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کیا ہے۔