بھارت :گجرات یونیورسٹی میں غیر ملکی مسلمان طلبا ء کو ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت
احمد آباد:بھارتی ریاست گجرات میں بی جے پی حکومت نے مقررہ مدت سے زیادہ قیام کی وجہ سے افغانستان کے چھ اور مشرقی افریقہ کے ایک طالب علم کو گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں اپنے کمرے خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ کارروائی گجرات یونیورسٹی کے احاطے میں نماز ادا کرنے پر کچھ غیر ملکی طلبا ء پر بی جے پی/آر ایس ایس کے انتہا پسندوں کی طرف سے حملے کے چند ہفتوں بعد کی گئی ہے۔ تقریبا دو درجن ہندو انتہاپسندوں نے 16مارچ کی رات کو سرکاری یونیورسٹی کے ہاسٹل میں زبردستی گھس کر غیر ملکی طلباء پر حملہ کیا جو ایک بلاک میں نماز ادا کر رہے تھے۔ پولیس نے بھی اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔ واقعے کے بعد سری لنکا اور تاجکستان کے دو طالب علموں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔اس حملے کے بعد افغانستان اور گیمبیا کے وفود نے یونیورسٹی کا دورہ کیا اور حفاظتی اقدامات کے حوالے سے وائس چانسلر سے ملاقات کی۔ یونیورسٹی کی وائس چانسلرنیرجا گپتا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ جب یہ معلوم ہوا کہ افغانستان کے چھ اور مشرقی افریقہ کا ایک طالب علم مقررہ مدت گزرنے کے باجود بھارت میں قیام پذیر ہیں توانہیں ہاسٹل کے کمرے خالی کرنے کے لیے کہا گیا۔