بھارت میں لوک سبھا الیکشن سے قبل مودی حکومت نے سوشل میڈیا صارفین کیخلاف مہم تیز کر دی
نئی دلی: بھارت میں لوک سبھا الیکشن سے قبل مودی حکومت نے سوشل میڈیا صارفین کے خلاف مہم تیز کر دی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جدید ڈیجیٹل دور میں مودی حکومت اپنے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو بند کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔ مودی سرکار بی جے پی مخالف آوازیں بند کر کے سچائی کو نہیں چھپا سکتی۔عالمی انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کا دعویٰ کرنے والی مودی حکومت نے گزشتہ سال نو بار انٹرنیٹ کو بند کر کے بھارت میں ڈیجیٹل رسائی کو روکا ہے۔ یہاں تک کہ فروری میں سکھ کسان احتجاج کے دوران بھی انٹرنیٹ کو بند کر دیا گیا تھا تا کہ دنیا تک حقائق کی رسائی کو روکا جا سکے۔مودی سرکار نے ماضی میں صحافیوں پر دہشت گردی اور کرپشن کے جھوٹے الزامات لگاتے ہوئے کاروائیاں کیں۔ جس پر انسانی حقوق اور آزادی صحافت کی تنظیموں نے بھی مودی کے بلا جواز کریک ڈان اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔نیشنل دستک نامی میڈیا پلیٹ فارم کو دھمکی آمیز نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔رواں ماہ کانگرس نے بھارتی الیکشن کمشنر کے ساتھ منسلک یوٹیوب چینلز کی پابندی پر بھی بھرپور آواز اٹھائی تھی۔بھارتی اپوزیشن کانگرس کے مطابق کوئی حکومت انتخابات کے دوران ایسا کرنے کا اختیار نہیں رکھتی ۔