مودی کی ہندوتوا حکومت نے بھارت کو مسلمانوں سے نفرت اور انتہاپسندی کی بھینٹ چڑھادیا
نئی دلی:
نریندر مودی کی ہندوتوا حکومت نے بھارت کومسلمانوں کو نفرت اور انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھادیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق خطے کی جغرافیائی سیاست اب تبدیل ہو چکی ہے لیکن بھارت آج بھی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیخلاف نفرت پر مبنی سیاست جاری رکھے ہوئے ہے۔مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت حکومت اکثر بھارت کی اقلیتی برادریوں خصوصا مسلمانوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بناتی ہے ۔ لوک سبھا انتخابات کی مہم کے دوران نریندر مودی نے مسلمانوں کو تنقید نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کیا سرکار کو ریلیف کیمپ چلانا چاہیے؟ کیا ہمیں مسلمان بچے پیدا کرنے کے مراکز کھولنے چاہیں؟نریندرمودی نے انتخابی مہم کے دوران کھلے عام مسلمانوں کے خلاف بغض کا اظہار کرتے ہوئے ان کو دراندازوں سے تشبیہ دی ۔ بھارتی عوام کو مسلمانوں کے خلاف تعصب کااظہار کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نے سوال کیا کہ کیا یہ وہ لوگ نہیں جنہوں نے یہاں کے مقامی ہندوں کی نوکریاں اور حقوق چھینے ہیں۔اتر پردیش کے مظفر نگر فسادات کے صرف چھ ماہ بعد مودی نے افسوس کا اظہار کیا کہ "ووٹ بینک کی سیاست” کی وجہ سے "ہماری بہو بیٹیاں” آزادانہ طور پر چلنے کے قابل نہیں ہیں۔نریندر مودی 2014میں برسراقتدار آنے کے بعد سے مسلمانوں کے خلاف نفرت بھڑکانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔ 2017کے یوپی اسمبلی انتخابات میں مودی نے اعلان کیا تھا کہ اگر ئوگاں میں قبرستان بنتا ہے تو شمشان بھی بننا چاہیے اگر رمضان کا مطلب بلاتعطل بجلی کی فراہمی ہے تو دیوالی بھی ہونی چاہیے۔ 2019کی لوک سبھا انتخابات کی مہم کے دوران نریندر مودی نے راہول گاندھی کوویاناڈ سے الیکشن لڑنے کو تضحیک کا نشانہ بنایاتھا ۔یہ وہ دن تھا جب ان کی حکومت نے دفعہ 370کو منسوخ کر دیا تھا۔2020 میں مودی سرکار نے ایودھیا میں رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا ۔ 5اگست 2021کو ہی یوپی اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران نریندر مودی نے اپنی منفی انتخابی مہم کا آغاز کیاتھا۔انہوں نے اتوار کوراجستھان میں انتخابی مہم کے دوران تقریر کرتے ہوئے کہاتھا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آگئی تو یہ مسلمانوں کو ہندوئوں کے ملکی اثاثے بھی دے دے گی۔ نریندر مودی نے مالیگائوں دھماکے کے ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو بھوپال سے پارٹی ٹکٹ دینے کے بی جے پی کے فیصلے کا یہ کہہ کر دفاع کیا کہ یہ 5ہزارسال پرانی ثقافت کو بدنام کرنے والے دہشت گرد ہیں۔مودی حکومت لوک سبھا انتخابات میں کامیابی کیلئے سرتوڑ کوشش کر رہی ہے اور سلسلے میں ہندوتوا نظریے کو استعمال کر رہی ہے۔