مقبوضہ کشمیر :قابض انتظامیہ نے مزید چار کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لیں
سرینگر:
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض انتظامیہ نے ضلع کپواڑہ میں مزید 4کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کو انکی جائیدادوں اوروسائل سے محروم کرنے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔پولیس کے ایک ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ ضلع کے علاقے ہندواڑہ میں عدالتی احکامات پر کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کرال گنڈ میں ممتاز احمد خواجہ کی دس مرلے زمین، بھدرہ پائین میں لطیف احمد بٹ کی سولہ مرلے،آشی پورہ میں مشتاق احمد میر کی ایک کنال اور 2 مرلے اورضلع کپواڑہ کے علاقے کھائی پورہ میں غلام نبی گنائی کی ایک کنال زمین ضبط کی گئی ہے ۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ مزید 51کشمیریوں کو مفرور قرار دیا گیا ہے اورقابض انتظامیہ مستقبل میں انکی جائیدادیں بھی ضبط کر سکتی ہے ۔ بدقسمتی سے بھارتی عدلیہ مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں سے ان کی زمینیں اور جائیدادیں چھیننے کے مودی حکومت کی آلہ کار بنی ہوئی ہے۔