لوک سبھا انتخابات کے دوران منی پور میں نسلی و قبائلی فسادات کی آگ مسلسل بھڑک رہی ہے
امپھال:بھارت کی شورش زدہ ریاست منی پور میں پرتشدد نسلی فسادات کی آگ مسلسل بھڑک رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق لوک سبھا انتخابات کے دوران منی پور میں نسلی اور قبائلی فسادات اس قدر شدت اختیار کرچکے ہیں کہ لوک سبھا کے امیدواران اپنی انتخابی مہم چلانے سے بھی قاصر ہیں۔منی پور کی عوام بھی عام انتخابات میں کسی قسم کا حصہ لینے سے انکار کر چکی ہے۔مودی حکومت نے منی پور میں جاری فسادات کے ذمہ داران کیخلاف کوئی قانونی کاروائی نہیں کی جس کے باعث ریاست کے عوام الیکشن سے انتہائی متنفر ہیں۔گزشتہ سال مئی سے منی پور میں جاری فسادات کے دوران 220سے زائد ہلاک اور 10 ہزار سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں۔543 نشستوں پر مشتمل لوک سبھا اسمبلی میں منی پور کیلئے محض دو نشستیں مختص ہیں اور ان پر بھی بی جے پی قابض ہے۔اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے بارہاانتباہ کے باوجود مودی حکومت بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے۔منی پور میں میتی اور کوکی قبائل کے درمیان تنازعے اور اسکے نتیجے میں جاری فسادات کو ایک سال مکمل ہوچکا ہے۔منی پور میں جاری قتل و غارت اور انسانی حقوق کی تشویشناک خلاف ورزیاں جمہوریت کے دعویدار بھارت کی تاریخ میں ایک سیاہ ترین باب کے طور پر یاد رکھی جائیں گی ۔