بھارت: سی آر پی ایف کا ڈی آئی جی جنسی ہراسانی کے الزامات ثابت ہونے پربرطرف
نئی دہلی: بھارتی حکومت نے پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)کے ایک ڈی آئی جی کو چند خواتین اہلکاروں کی طرف سے لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات ثابت ہونے پر ملازمت سے برطرف کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی صدر کے دفتر کی جانب سے 30مئی کو سی آر پی ایف کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل اور سابق اسپورٹس آفیسر کھجن سنگھ کی ملازمت سے برطرفی کا حکمنامہ جاری کیا گیا ہے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ملازمت سے برطرفی کا اطلاق 31مئی سے ہوگا۔برطرفی کا حکم نامہ وزارت داخلہ اور انڈین پبلک سروس کمیشن کی منظوری سے سی آر پی ایف کی طرف سے مذکورہ افسر کو گزشتہ چندماہ کے دوران دو ”وجہ بتائو”نوٹس بھیجے جانے کے بعد آیا۔مذکورہ افسر کو شوکاز نوٹس اس وقت جاری کیے گئے جب وزارت داخلہ نے انڈین پبلک سروس کمیشن کی سفارشات کو تسلیم کیا۔یہ سفارشات سی آر پی ایف کی طرف سے کی گئی تحقیقات کی روشنی میں کی گئی تھیں جس میں مذکورہ افسرکو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کا مجرم قراردیا گیا تھا۔