مقبوضہ جموں و کشمیر

تحریک آزادی کشمیرکودبانے میں ناکامی کے بعد بھارت کا پاک فوج اور کشمیریوں کے خلاف پر وپیگنڈہ

20231223175L-scaled

اسلام آباد: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہرقسم کے مظالم ڈھانے کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کو دبانے میں ناکامی کے بعد بھارت نے پاک فوج اور کشمیری آزادی پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر وپیگنڈہ شروع کردیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پروپیگنڈے کامقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کی حقیقی صورتحال کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا اور دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے ۔ بھارت کے ایک انگریزی روز نامے” بزنس ٹوڈے”میں بھارتی فوجی ذرائع کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں کہا گیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں لڑنے والے آزادی پسندوں کے ہاتھ ایسے موبائل ہینڈ سیٹس لگے ہیںجو بنیادی طور پر چینی ٹیلی کام کمپنی ”الٹرا سیٹ”پاک فوج کیلئے تیار کرتی ہے۔اخبار نے بھارتی فوجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ خصوصی ہینڈ سیٹس جنہیں چینی کمپنی نے پاکستانی افواج کیلئے خصوصی طور پر ان کی مرضی کے مطابق بنایا ہے، گزشتہ برس 17اور18جولائی کی درمیانی شب جموں خطے کے ضلع پونچھ میں اور رواں برس 26اپریل کو شمالی کشمیرمیں ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور میں ایک جھڑپ کے بعد قبضے میں لیے گئے تھے۔۔اخباری رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ چین کافی عرصے سے کنٹرول لائن پر پاکستانی ا فواج کی دفاعی صلاحیتوں کوبڑھارہاہے۔ بھارتی فوجی حکام کے حوالے سے مذکورہ رپورٹ ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آر آر سوین کا کہنا ہے کہ بھارتی پولیس ان مقامی لوگوں کے خلاف اینی میز ایجنٹس ایکٹEAAکے تحت مقدمہ درج کرے گی جو کسی بھی صورت میں عسکری تحریک کی حمایت میں ملوث پائے جائیں گے۔ یہ قانون غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یواے پی اے سے بھی زیادہ سخت ہے۔بھارتی پولیس سربراہ کا کہنا ہے کہ اگر کوئی مقامی شخص کسی بھی طرح سے عسکری تحریک اور عسکریت پسندوں کو پناہ دینے، مدد کرنے یا رہنمائی کرنے میں ملوث پایا جاتا ہے، تو ہم اس کے خلاف ای اے اے کے تحت مقدمہ درج کریں گے۔ ہمیں صرف یہ ثابت کرنا ہے کہ اس شخص نے آزادی پسندوں کی حمایت کی ہے۔ای اے اے کے تحت کم از کم سزا عمر قید یا سزائے موت ہے۔بھارت دراصل جھوٹے الزامات کے تحت کشمیریوں کو گرفتار کرنے اور ان پر مقدمہ چلانے کیلئے مقبوضہ جموں وکشمیر میں اینی میز ایجنٹس ایکٹ کا ظالمانہ قانون نافذکرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔قانون کے تحت بھارتی پولیس بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو آزادی پسندوں کے ہمدرد اوربالائے زمین کارکن (OGWs)قرار دینے کے بعد گرفتار کرے گی۔یاد رہے کہ اینی میز ایجنٹس ایکٹ کوجسے آخری بار 1970کی دہائی میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں نافذ کیا گیا تھا،اب دوبارہ مقبوضہ علاقے میں نافذ کرنے پر غور شروع کیا گیا ہے جو بھارت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ بھارت کشمیری عوام کی تحریک آزادی کو دبانے میں بری طرح ناکام ہوچکاہے اس لئے وہ مزید ہتھکنڈے آزمانے کی کوشش کررہاہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button