کشمیری بھارتی مظالم کے باوجود آزادی کے لیے پرعزم ہیں: کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کے مظالم اور جابرانہ اقدامات کے باوجو جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے کشمیری عوام کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی فورسز اہلکاروں کی طرف سے قتل وغارت، گرفتاریاں اور تشدد کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کمزور نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ امرناتھ یاترا جو بی جے پی حکومت میں ایک فوجی مشق اور فرقہ وارانہ رنگ اختیارکرگئی ہے، کشمیریوں کے لئے شدید تنائو کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو ماہ کی یاترا کے لئے سخت پابندیاں عائد کی جاتی ہیں، مسلسل نگرانی اور تلاشی کی کارروئیوں میں اضافہ ہوتاہے جبکہ مقبوضہ جموں وکشمیر پر اس کے منفی ماحولیاتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے اور مودی حکومت نے غیر جمہوری طور پر دفعہ370اور 35Aکو منسوخ کیا ہے، کشمیریوں کو درپیش مشکلات میں اضافہ ہواہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت مسلم اکثریتی جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے علاقے میں غیر مقامی لوگوں کو آباد کرنے میں مصروف ہے۔حریت ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام بھارتی گولیوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن حق خود ارادیت کے حصول کے لیے اپنی جدوجہد سے دستبردار ہونے کے لئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت آزادی کے لئے کشمیری عوام کے عزم کو توڑ نہیں سکتی جن کے پاس بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت کے سواکوئی چارہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارت کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔مقبوضہ جموں وکشمیرکے حریت پسند عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے حریت ترجمان نے بھارتی تسلط کو تسلیم نہ کرنے پر انہیں سلام پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جبر کے خلاف جاری جدوجہدکو تاریخ کشمیر میں سنہرے حروف میں لکھا جائے گاجو کشمیری عوام کی ناقابل تسخیر قوت ارادی کی علامت ہے۔انہوں نے کہاوہ دن دور نہیں جب کشمیری آزادی کی صبح دیکھیں گے۔ حریت ترجمان نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر پر بھارت کا فوجی قبضہ بین الاقوامی برادری کے لیے ایک اہم چیلنج ہے۔ انہوں نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیری عوام کے حالت زار کی طرف توجہ دیں اورتنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کر نے میں اپنا کرداراداکریں جو جنوبی ایشیا میں امن اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ناگزیر ہے۔