برطانیہ: خالصتان ریفرنڈم کا چوتھا مرحلہ آج ہو رہا ہے
اسلام آباد21 نومبر (کے ایم ایس)خالصتان ریفرنڈم کا چوتھا مرحلہ آج(اتوار) برطانیہ کے شہروں لیسٹر، کوونٹری اور ڈربی میں منعقد ہو رہا ہے جس کا مقصد بھارت میں سکھوںکے لیے علیحدہ وطن کا قیام ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی ایک تجزیاتی رپورٹ کے مطابق خالصتان ریفرنڈم کا پہلا مرحلہ 31 اکتوبر کو لندن میںہوا تھا جس میں 30ہزار سے زائد سکھوں نے حصہ لیا۔ 7 اور 14 نومبر کو برطانیہ میں ہونے والے ریفرنڈم کے اگلے دو مرحلوں میں بھی بڑے پیمانے پر سکھوں نے حصہ لیا۔خالصتان ریفرنڈم کے حوالے سے سکھوں کے جوش و ولولے اور اس میں جوق در جوق شرکت نے بی جے پی کی بھارتی حکومت کوسخت پریشان کر رکھا ہے اور وہ بھارتی نژاد برطانوی سکھوں کو خالصتان ریفرنڈم میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے سخت کارروائی کی دھمکیاں دے رہی ہے۔ سکھوں کے علیحدہ وطن کے لیے جلد ہی امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا اور بھارتی علاقے پنجاب میں بھی ریفرنڈم کرایا جائے گا۔
کے ایم ایس کی رپورٹ کے مطابق جنیوا میں خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ 10 دسمبر کو ہوگی۔بین الاقوامی ماہرین کے مطابق خالصتان ریفرنڈم اقوام متحدہ کے چارٹر کے ساتھ مکمل مطابقت رکھتا ہے ۔اس ریفرنڈم کے نتائج اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ شیئر کیے جائیں گے تاکہ سکھوں کے علیحدہ وطن کے لیے حمایت حاصل کی جا سکے۔مودی حکومت نے برطانیہ میں سکھ ریفرنڈم کی مشق کو روکنے کی بھرپور کوشش کی لیکن ناکام رہی ۔ حقیقت یہ ہے کہ خالصتان کے نام پر علیحدہ سکھ وطن ہر سکھ کا خواب ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں سکھوں پر مظالم نے انہیں اپنے لیے الگ وطن کیلئے متحرک کر دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت الگ وطن کا مطالبہ سکھوں کا پیدائشی حق ہے۔