خصوصی دن

کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منارہے ہیں

660238_91825559سرینگر:کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم الحاق پاکستان اس عزم کی تجدید کے ساتھ منارہے ہیں کہ وہ بھارتی تسلط سے آزادی اورجموں و کشمیر کے پاکستان میں مکمل انضمام تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں نے19جولائی 1947کو سرینگر کے علاقے آبی گزر میں سردار محمد ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر ہونے والے آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے اجلاس میں الحاق پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی تھی۔
اس تاریخی قرارداد میں پاکستان کے ساتھ مذہبی، جغرافیائی، ثقافتی اور اقتصادی قربت اور لاکھوں کشمیری مسلمانوں کی امنگوں کے پیش نظر پاکستان کے ساتھ ریاست جموں و کشمیر کے الحاق کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ 19جولائی 1947 کو ہونے والے اس اجلاس کی صدارت چوہدری حامد اللہ خان نے کی، الحاق پاکستان کی قرارداد خواجہ غلام الدین وانی اور عبدالرحیم وانی نے مشترکہ طو پر پیش کی جبکہ اجلاس میں 59 سرکردہ کشمیری رہنما شریک تھے۔
یہ پیشرفت اسی سال 14اور 15اگست کو تقسیم ہند کے منصوبے کے تحت پاکستان اور بھارت کی صورت میں دو خودمختار ریاستوں کی تشکیل سے تقریبا ایک ماہ قبل ہوئی تھی۔تقسیم ہندکے منصوبے کے تحت ریاستیں دو نئے قائم ہونے والے ممالک میں سے کسی ایک کے ساتھ الحاق کے لیے آزاد تھیں۔19جولائی 1947 کی کشمیریوں کی یہ قرارداد اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہ اپنا مستقبل پاکستان کے وابستہ کر چکے ہیں۔ کشمیریوںنے اپنے سیاسی، مذہبی، معاشرتی، ثقافتی اور معاشی حقوق کے تحفظ کےلئے پاکستان میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ انہیں ہندوﺅں کی مسلم دشمنی کا بخوبی ادراک تھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button