مقبوضہ جموں و کشمیر

میر واعظ کی طرف سے ہائی کو رٹ بارایسوسی ایشن سے وابستہ وکلاء کی گرفتاریوں کی مذمت

pic aaj

سرینگر:غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموںو کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء میرواعظ عمر فاروق نے کشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن سے وابستہ متعدد وکلاکی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری اور انہیں وادی کشمیر سے باہر جیلوں میں منتقلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے گرفتار کئے گئے تمام وکلاء کی فوری رہائی کا مطالبہ کیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمرفاروق نے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کالے قانون کے تحت ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ارکان کی گرفتاری ، وادی کشمیر سے باہر جیلوں میں منتقلی کی شدید مذمت کی اوراسے بدترین سیاسی انتقام قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری وکلا برادری معاشرے کا ایک باوقار طبقہ اور ذمہ دار شہری ہونے کے ساتھ ساتھ عدالتوں میں کشمیریوں کے مقدمات کی پیروی اور انہیں انصاف دلانے کا فریضہ ادا کررہے ہیں ۔میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ ان وکلاکی گرفتاری سراسر ناانصافی اور ظلم و جبر کی کارروائی ہے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو وکلاکے بعد سول سوسائٹی اورکشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے والے کسی اور گروپ کو بھی نشانہ بنایاجاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری وکلا کی گرفتاری براہ راست عدلیہ پر حملے کے مترادف ہے اورمقبوضہ کشمیر کی عدالتوں میں ہزاروں ایسے مقدمات زیرالتوا ہیں جن کی پیروی ان وکلاحضرات کے ذمہ ہے لہذا عدلیہ کو ان وکلاپرعائد پی ایس اے کو کالعدم قراردیتے ہوئے انکی فوری رہائی یقینی بنانی چاہیے ۔میر واعظ نے کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں مسلسل غیر قانونی طورپر نظربند ہزاروں کشمیری نوجوان اور سیاسیرہنمائوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔انہوں نے شدید گرمی کے دوران مقبوضہ کشمیر کے متعدد علاقوں میں پانی کی شدید قلت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ قابض انتظامیہ کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو پانی اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button