راجستھان : بی جے پی حکومت کا مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی پر جشن کا اعلان ، کانگریس کی شدید مذمت
جے پور:
بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے راجستھان کی ریاستی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیرکی خصوصی حیثیت کی غیر قانونی منسوخی کا جشن منانے کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اپنا ہندوتوا ایجنڈ مسلط کرنے کی ایک کوشش قراردیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق راجستھان کے محکمہ تعلیم کی طرف سے تعلیمی سال 2024-25کے تعلیمی کیلنڈر میں 5اگست کو تمام تعلیمی اداروں میں مقبوضہ کشمیر میں دفعہ 370کی منسوخی کا جشن( سورنا مکت مستک دیوس)منانے کا اعلان کیاگیاہے ۔تعلیمی کیلنڈر میں 28مئی کو ہندوتوا کے نظریہ ساز ”وی ڈی ساورکر” کے یوم پیدائش کے سلسلے میں بھی پروگرام کو شامل کیاگیا ہے۔ تعلیمی کلینڈر میں ان پروگراموں کی شمولیت پر بڑے پیمانے پر غم و غصہ کا اظہار کیاجارہا ہے ۔کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر گووند سنگھ دوتاسرا نے بی جے پی کی زیرقیادت ریاستی حکومت کے اس فیصلے پرکڑی تنقید کرتے ہوئے اسے اپنا سیاسی ایجنڈا مسلط کرنے کا ایک کوشش قراردیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی تعلیم کے شعبے میں اس طرح کی سیاست اورطلبہ پر زبردستی فرقہ ورانہ نظریات مسلط کرنے کی مذمت کرتی ہے ۔کانگریس کے ترجمان سوارنم چترویدی نے بھی نئے تعلیمی کلینڈر کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدا م کا مقصد نظام تعلیم فرقہ وارانہ سیاست اور ہندوتوا نظریہ کو فروغ دینا ہے ۔انہوں نے بی جے پی کے وزیر تعلیم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ تعلیم کے فروغ پر توجہ دینے کی بجائے طلباء کو ساورکر کے بارے میں پڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں جنہوںنے انگریزوں سے آزادی کی جنگ لڑنے کی بجائے ان سے معافی مانگی تھی ۔