میر واعظ کی طرف سے کشمیری سیاسی نظربندوں کی حالت زار پر اظہار تشویش
سرینگر :بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء میرواعظ عمر فارو ق نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں سالہا سال سے قید ہزاروں کشمیری سیاسی نظربندوں کی حالت زارپر سخت تشویش ظاہر کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کے موقعہ پر ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں سالہا سال سے قید ہزاروں سیاسی نظربندوں کی حالت زار کو تشویشناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جیلوں میں کشمیری سیاسی نظربندوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ بیشتر کشمیری اپنی مدت قید پوری کرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں رہانہیں کیاجارہا ہے ۔میر واعظ نے کہا کہ شدت گرمی میں ان جیلوں میں قید کشمیریوں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا ہے اورعلاج معالجے کی سہولت کی عدم فراہمی کی وجہ سے متعد د بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری نظربندوں کو ان کے رشتہ داروں سے ملاقات کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ سینئر حریت رہنماء نے ایک معروف نیوز پورٹل میں شائع ہونے والے متعددمضامین کا حوالہ بھی دیاجس میں بھارتی جیلوں خصوصا نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں کشمیری سیاسی نظربندوں کو درپیش شدید مشکلات کی تفصیلات دی گئی ہے اور بتایاگیاہے کہ شدید گرم موسم میں کشمیری نظربندوں کو پنکھوں کے بغیر جیلوں میں قید رکھا گیا ہے ۔انہوں نے کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے بھارتی قابض انتظامیہ پر زوردیاکہ اگر وہ کشمیری سیاسی نظربندوں کو رہا نہیں کرنا چاہتی تو کم سے کم بین الاقوامی قانون اور جیل مینوئل کے مطابق انہیں انکے حق دیئے جائیں اور غیر انسانی سلوک کا نشانہ نہ بنایا جائے۔انہوں نے عالمی برادری سے کشمیری سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھانے کی بھی اپیل کی ۔