نئی دلی :ہیلتھ اور لائف انشورنس پر 18 فیصد جی ایس ٹی کے خلاف انڈیا بلاک کاپارلیمنٹ کے باہر احتجاج
نئی دلی:
بھارت میں حزب اختلاف کے انڈیا بلاک میں شامل پارٹیوں کے لیڈروں نے منگل کو پارلیمنٹ کی عمارت میں مودی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور حکومت سے ہیلتھ اور لائف انشورنس پرعائد 18فیصد جی ایس ٹی ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق احتجاج میں لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی ,نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے شردپواراور دراوڑ منیترا کزگم کے رکن پارلیمنٹ ٹی آر بالوکے علاوہ ترنمول کانگریس، کانگریس اور عام آدمی پارٹی سمیت مختلف جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے احتجاج کیا۔ انہوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور وہ ٹیکس دہشت گردی بند کرو ، بیمہ پر جی ایس ٹی کی منسوخی کے نعرے لگا رہے تھے ۔ کانگریس کے ایم پی جیبی ماتھر نے اس موقع پر کہاکہ ہیلتھ اور لائف انشورنس پر کوئی جی ایس ٹی لاگو نہیں ہونا چاہیے۔
ادھر کانگریس پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ایکس پر ایک پوسٹ میں 18فیصد جی ایس ٹی کو متوسط طبقے کے لیے ایک "سخت دھچکا” قرار دیتے ہوئے کہاکہ متوسط طبقہ پہلے ہی صحت کے شعبے پر عائد ٹیکسوں اور مہنگائی سے پس رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں صحت کی سہولتیں پورے ایشیاء کے مقابلے میں 14فیصد مہنگی ہیں ۔ انہوں نے ہیلتھ اور لائف انشورنش پر 18فیصد جی ایس ٹی کو غیر انسانی قراردیا اور کہاکہ یہ بحرانی صورتحال میں فائدہ اٹھانے کی بی جے پی کی استحصالی پالیسی کی ایک اور مثال ہے۔