بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل عام کے خلاف مظفر آبادمیں احتجاجی ریلی اور دھرنا
مظفرآباد 25 نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فوجیوں کے ہاتھوں شہریوں کے مسلسل قتل عام کیخلاف پاسبان حریت جموں وکشمیر کے زیر اہتمام مظفر آباد میں بھارت مخالف احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق رام باغ سرینگر اور وادی کشمیر کے طول و ارض میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں کشمیری شہریوں بالخصوص نوجوانوں کے قتل عام کے خلاف کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر پاسبان حریت جموں وکشمیر کے زیر اہتمام مظفر آباد پریس کلب کے باہربھارت مخالف احتجاجی ریلی نکالی گئی اور دھرنادیاگیا۔مظاہرے میں شہروں کی بری تعداد نے شرکت کی جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھار کھے تھے جن پر نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی مذمت کی گئی تھی ۔ پاسبان حریت چیئرمین عزیراحمدغزالی ، حمزہ شاہین ، حریت رہنما مشتاق الاسلام، محمد عمر ، شوکت جاوید میر، عثمان علی ہاشم، مہتاب حمید ایڈووکیٹ، قاری عظمت حیات کشمیری، ڈاکٹر محمد منظور اور جاوید احمد مغل اوردیگر مقررین نے مظاہرین سے خطاب کیا اور اقوام متحدہ، یورپی یونین، او آئی سی سمیت ایمنسٹی انٹرنیشنل اورہیومن رائٹس واچ سے مقبوضہ علاقے میں بھارت کے جنگی جرائم کی تحقیقات کامطالبہ کیا۔ مقررین کہا کہ سفاک مودی حکومت ایک منصوبہ بندطریقے سے وادی کشمیر میں جعلی مقابلوں کے دوران نہتے شہریوں اور نوجوانوں کو قتل کررہی ہے۔ حیدر پورہ کے ظالمانہ قتل عام کے بعد گزشتہ شب رام باغ میں دن دیہاڑے سڑک پر تین نوجوانوں کو گاڑی سے اتار کر گولیاں ماری گئیں۔ انہوں نے کہا کے بھارت کے زیر قبضہ جموں کشمیر کے سوا کروڑ کشمیریوں کو بھارتی فوجیوں کی طرف سے خوف ودہشت کے ماحول اور سفاکیت کا سامنا ہے ۔ مقررین نے مزیدکہا کے مقبوضہ کشمیر کو عملی طورپر ایک جیل میں تبدیل کردیاگیا ہے اورہزاروں کشمیری شہری اور حریت رہنماء غیر قانونی طور پر بھارت کی جیلوں میں نظربند ہیں۔ قابض فورسز نے کشمیریوں کے تمام انسانی ، سیاسی، سماجی اور مذہبی حقوق فوجی طاقت کے بل پر سلب کر رکھے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ، یورپی یونین، او آئی سی، عرب لیگ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضة علاقے میں بھارت کے ہاتھوں سسکتی انسانیت کو بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ مظاہرین نے بنک روڈ پر مارچ کیا اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے۔