بھارتی فوجیوں کے سنگینوں کے سائے میں اسمبلی انتخابات کی کوئی حیثیت نہیں: حریت رہنما
اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی پیراملٹری فورسز کی تقریباً 300اضافی کمپنیوں کی تعیناتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی فورسزکے سنگینوں کے سائے میں نام نہاد اسمبلی انتخابات کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ پرویز احمد شاہ، شیخ عبدالماجد، محمد اشرف ڈار، چودھری شاہین اقبال اور مشتاق احمد شاہ نے اپنے بیانات میں کہاہے کہ بھارتی فورسز کی بھاری تعداد میں تعیناتی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں موجودہ غیر معمولی اورسنگین صورتحال کی عکاسی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اتنی بڑی تعداد میں بھارتی فورسز کی موجودگی بھارت کے اس خوف کو ظاہر کرتی ہے جو وہ حریت پسند کشمیری عوام سے محسوس کرتاہے۔انہوں نے کہاکہ یہ اقدام پرامن اور جمہوری عمل کو یقینی بنانے کے لئے نہیں بلکہ کشمیری عوام کو خاموش اوراپنے مطالبے سے دستبردار ہونے پر مجبور کرنے کے لئے ہے۔ بھارتی فوجیوں کی تعیناتی کا مقصدخطے میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنا اور مقامی آبادی کو مرعوب کرنا ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ بندوق کی نوک پر حقیقی جمہوریت قائم نہیں ہو سکتی۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو ان کے حق خود ارادیت سے مسلسل محروم رکھا جارہا ہے اور موجودہ صورتحال سے اس بات گواہ ہے کہ کشمیری عوام کے بنیادی جمہوری حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لے اور بھارت پردبائو ڈالے کہ وہ علاقے پر اپنا فوجی قبضہ ختم کرے اور کشمیری عوام کو آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا موقع فراہم کرے۔