بھارتی مظالم کے خلاف بات کرنے پرکشمیریوں کو جیلوں میں ڈالاجارہا ہے: حریت کانفرنس
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جو کوئی بھی بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اور تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی وکالت کرتا ہے، اسے بھارتی حکام جیلوں میں ڈال دیتے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی مظالم کشمیریوں کو اپنے مقصد سے دستبردارہونے پر مجبور نہیں کرسکتے۔ترجمان نے دو روز قبل ضلع بارہمولہ کے علاقے وترگام میں بھارتی پیراملٹری فورسز کے ہاتھوں ایک جعلی مقابلے میں سرینگر کے ایک نوجوان کے قتل کی مذمت کی اور شہید نوجوان کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ جو بھی بی جے پی کے دور حکومت میں ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اور تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی بات کرتا ہے، اسے کالے قوانین کے تحت سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے۔حریت ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت کشمیری عوام کے تمام سیاسی، سماجی،معاشی اورمذہبی حقوق سلب کرکے نام نہاد امن کا دعویٰ کر رہی ہے اور علاقے میں آزادانہ عوامی اجتماعات پر پابندیاں عائد کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکردہ حریت رہنمائوں، کارکنوں اور نوجوانوں سمیت پانچ ہزار سے زائد کشمیری مقبوضہ جموں وکشمیراور بھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں جن کے خلاف کالے قوانین کے تحت جھوٹے مقدمات قائم کئے گئے ہیں اور انہیں سچ بولنے کی سزا دی جا رہی ہے۔