کشمیری انتخابات نہیں استصواب رائے کا مطالبہ کر رہے ہیں، حریت رہنما
سرینگر :بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں حریت رہنماوں نے مقبوضہ علاقے میں نام نہاد اسمبلی انتخابات کرانے کے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے علان کو مسترد کر دیا ہے۔ امیت شاہ نے اعلان کیا ہے کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات 30 ستمبر سے پہلے کرائے جائیں گے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت رہنماوں نے اپنے بیانات میں کہا کہ کشمیری انتخابات کا نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ بھارتی آئین کے تحت کرائے جانے والے انتخابات سے کشمیریوں کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ حریت رہنماﺅںنے کہا کہ بھارت اس طرح کے انتخابی عمل کے ذریعے عالمی برادری کو مقبوضہ علاقے کی اصل صورتحال سے گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
انہوںنے کہا کہ کشمیری گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارتی قبضے سے اپنی آزادی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور جب تک انکا مطالبہ تسلیم نہیں کیا جاتا وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں کرائے جانےو الے انتخابات کی کوئی وقعت نہیں ہے ، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اورکشمیریوں کو انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے۔