مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی تازہ لہر
اسلام آباد10اپریل (کے ایم ایس)بھارت کشمیریوں کو سزا دینے کے لیے اپنی ریاستی دہشت گردی کو سرکاری پالیسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ جب سے بھارت میں فسطائی مودی نے اقتدار سنبھالا ہے ،مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی ایک نئی لہر شروع کردی گئی ہے کیونکہ وہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے ہر طرح کے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں روزانہ کی بنیاد پر جعلی مقابلے، قتل، اغوا اور تشدد کے واقعات دیکھنے میں آرہے ہیں۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ گزشتہ روز بھارتی فوجیوں نے ضلع اسلام آباد میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا جبکہ آج بھی یک نوجوان کو سرینگر میں شہید کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں گزشتہ تین دہائیوں کے دوران 95ہزار995کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگانے پر 13کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا لیکن بھارت کی ظالمانہ پالیسیاں کشمیری عوام کو بھارتی تسلط سے آزادی کی منصفانہ جدوجہد سے باز نہیں رکھ سکیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں اور بھارت کو مقبوضہ علاقے میں بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزیوں کی سزا ملنی چاہیے۔