کمبھ میلہ جعلی کورونا ٹیسٹ سکینڈل مودی حکومت کیلئے ایک اور رسوائی
سرینگر29اگست (کے ایم ایس)بھارت کی اتراکھنڈ ریاست میں کمبھ میلہ جعلی کورونا ٹیسٹ سکینڈل مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے لیے ایک اور رسوائی ہے ۔میلے کے دوران کورونا کے 1 لاکھ سے زیادہ جعلی ٹیسٹ کیے گئے تھے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اطلاعات کے مطابق بھارت کی کئی نجی لیباٹریوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اپریل میں کمبھ میلے کے دوران ایک لاکھ سے زائد ٹیسٹوں میں جعلی نام ، موبائل نمبر اور پتے استعمال کیے گئے ۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے حال ہی میں کئی لیباٹریوں پر چھاپے مارے جنہوں نے کمبھ میلے کے دوران کورونا ٹیسٹ کے لیے جعلی اندراجات کیے۔رپورٹ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ لیبارٹریوں کی طرف سے دھوکہ دہی کی وجہ سے اتراکھنڈ کے ہریدوار شہر میں اصل سے کم ٹیسٹ مثبت ظاہر کیے گئے۔ ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کمبھ کے دوران جعلی ٹیسٹوں کے حوالے سے نجی کمپنیوں اور فرموں کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے پرائیویٹ لیباٹریوںکو جو کنٹریکٹ دیا گیا تھا انہوں نے اس کے مطابق مطلوبہ تعداد میں ٹیسٹ نہیں کیے بلکہ کوروناٹیسٹنگ کے جعلی اندراجات کیے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے مطابق کوروناٹیسٹنگ ریکارڈ میں ایسے بھی کچھ نام درج ہیں جو کمبھ میلے میں گئے ہی نہیں تھے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں برس پورے اپریل میں منعقد ہونے والا بڑا کمبھ میلہ بھارت میں بڑے پیمانے پر کورونا وبا میں اضافے کا باعث سمجھا جاتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہریانہ اور دہلی میں قائم نجی لیباٹریوں نے کورونا رپورٹوں کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ کمبھ میلے سے واپس آنے والوں نے بھارت بھر میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو متاثر کیا۔اتراکھنڈ کے سابق وزیراعلیٰ ترویندر سنگھ راوت نے کہا کہ کمبھ میلہ کورونا جعلی ٹیسٹ سیکنڈل قتل کی کوشش کے مترادف ہے جبکہ نیو یارک ٹائمز نے اپنی اشاعت میں لکھا کہ ہندو تہوار کمبھ میلے میں جعلی کورونا وائرس ٹیسٹوں نے بھارت میں وبا کو ہوا دینے میں مدد کی ہوگی۔