مقبوضہ جموں و کشمیر

کانگریس کی طرف سے نریندرمودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے پر کڑی تنقید

بی جے پی ایگزیکٹو کے اختیارات کی خلاف ورزی کر رہی ہے ، جے رام رمیش

نئی دلی:
بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے وزیراعظم نریندر مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ بی جے پی حکومت مقبوضہ علاقے میں پولیٹیکل ایگزیکٹو کے اختیارات کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے نریندر مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے پر تنقید کرتے ہوئے ان سے تین سوال پوچھے ہیں ۔انہوںنے سوال کیاکہ مودی حکومت کیوں جموں و کشمیر کے پولیٹیکل ایگزیکٹو کے اختیارات کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کر رہی ہے؟ انہوں نے کہاکہ رواں سال جولائی میں وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019میں ترامیم کرکے ایگزیکٹو کے اختیارات لیفٹیننٹ گورنر کودے دیئے ہیں ۔ انہوں نے جموں و کشمیر حکومت کے اختیارات میں کمی پر مودی حکومت کی مذمت کی ۔ جے رام رمیش نے سوال کیا کہ اگر مودی حکومت جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے میں سنجیدہ ہے تو پھر وہ ریاستی حکومت کے اختیارات میں کمی کیوں کررہی ہے ۔انہوں نے مزید سوال کیاکہ اگر مودی حکومت کے اقدامات پر کشمیری عوام خوش ہیں تو پھر بی جے پی اور اس کی کٹھ پتلیوں کو جموں و کشمیر کے عوام کیوں مسلسل مسترد کررہے ہیں۔کانگریس کے جنرل سیکریٹری نے کہاکہ اگست 2019میں دفعہ 370کی منسوخی کے وقت بی جے پی نے بلند و بانگ دعوے کئے تھے کہ مودی حکومت کے اقدامات کشمیری عوا م میں بہت مقبول ہیں ۔ تاہم مودی جی اگست 2019کے غیر قانونی اقدامات کے بعدرواں سال لوک سبھا انتخابات تک جموں و کشمیر کے دورے سے کرتے رہے۔انہوں نے مزیدکہا کہ بی جے پی نے وادی کشمیرمیں لوک سبھا انتخابات لڑنے کی بجائے اپنی کٹھ پتلیوں کے انتخابی امیدوار وںکی حمایت کی ،جس سے بی جے پی کی مقبوضہ کشمیر میں مقبولیت کی عکاسی ہوتی ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button