مقبوضہ جموں وکشمیرکے کئی سائنسدان اسٹینفورڈ کے اعلیٰ عالمی محققین کی فہرست میں شامل
سرینگر: عالمی سائنسی ترقی میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے بڑھتے ہوئے کردار کے اعتراف میں کئی کشمیری سائنسدانوں کو سٹینفورڈ یونیورسٹی کی سرفہرست 2فیصد عالمی محققین میں شامل کیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ اعتراف طبی میڈیسن، فوڈ ٹیکنالوجی، نینو ٹیکنالوجی اور ارتھ سائنسز جیسے شعبوں میں بین الاقوامی تحقیق میں خطے کے کردار کی عکاسی کرتا ہے۔مقبوضہ علاقے کے کئی سائنسدانوں نے اسٹینفورڈ کی دو فیصد عالمی فہرست میں جگہ بنائی ہے جو خطے سے بڑھتے ہوئے تحقیقی سائنسدانوں کی عکاسی کرتاہے۔ان میں فوڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ سے پروفیسر فاروق اے مسعودی، ارتھ سائنسز سے پروفیسر شکیل اے رومشو اور پروفیسر غلام جیلانی، باٹنی سے پروفیسر منظور اے شاہ اور ریاضی سے پروفیسر عزیز العظیم شامل ہیں۔ اس کے علاوہ زالوجی سے پروفیسر امتیاز احمد، بائیو ٹیکنالوجی سے پروفیسر فردوس احمد کھانڈے، بائیو ریسورسز سے ڈاکٹر منظور اے میر اور الیکٹرانکس سے ڈاکٹر شبیر اے پرہ اور ڈاکٹر فاروق احمد کھانڈے کی تحقیق کو بھی سراہاگیا ہے۔ خطے کے دیگر قابل ذکر سائنسدانوں میں فوڈ ٹیکنالوجی سے ڈاکٹر عادل غنی، ڈاکٹر ادریس احمد اور ڈاکٹر مدثر احمد اور نینو ٹیکنالوجی سے ڈاکٹر فہیم اے شیخ شامل ہیں۔ان کے علاوہ سانس کی بیماریوں کے علاج میں نمایاں کردارادا کرنے پر صورہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے سابق ڈائریکٹرڈاکٹر پرویز کول کانام بھی فہرست میں شامل ہے ۔