کرناٹکا ہائی کورٹ نے 2012کے بنگلورو دہشت گردی سازش کیس میں قید تین مسلمانوں کو بری کردیا
بنگلورو: بھارتی ریاست کرناٹکامیں ہائی کورٹ نے دارلحکومت بنگلورومیں2012کی ‘دہشت گردی کی سازش’کے مقدمے میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے ایک پاکستانی شہری سمیت تین مسلمانوں کو بری کر دیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جسٹس سری نواس ہریش کمار اور جسٹس جے ایم خازی پر مشتمل ہائی کورٹ کے بنچ نے تینوں مسلمانوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت دہشت گردی کی ساز ش کے مقدمے سے بری کرنے کا حکم جاری کیا۔ملزمان میں بنگلوروکے سید عبدالرحمن، کولار ضلع کے چنتامنی کے افسر پاشا اور کراچی پاکستان سے تعلق رکھنے والے محمد فہد کھویا شامل تھے جن کے خلاف کالے قانون یو اے پی اے اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیاتھا۔ تاہم عدالت نے 1959کے آرمز ایکٹ اور 1908 کے دھماکہ خیز مواد کے ایکٹ کے تحت سید عبدالرحمان کی دس سال قید کی سزا کو برقرار رکھا۔ہائی کورٹ نے افسرپاشا اورفہد کی طرف سے 2023 میں سنائی گئی عمر قید کی سزاکے خلاف دائر درخواستوں کومنظورکرلیا۔