بھارت کینیڈا میں سکھ رہنماکے قتل کی تحقیقات میں تعاون نہیں کررہا:امریکہ
واشنگٹن: امریکہ نے کہاہے کہ بھارت کینیڈا میں سکھ رہنمائوں پر حملوں اور قتل کے واقعات اور بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کے درمیان روابط کی تحقیقات کرنے والی کنیڈاکی حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کر رہاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ کنیڈا کی طرف سے لگا ئے گئے الزامات سنگین نوعیت کے ہیں جسے سنجیدگی سے لیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ بھارتی حکومت اسی سنجیدگی سے کنیڈا کے ساتھ تعاون کرے،لیکن ایسا نہیں ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ میتھیوملر کا یہ بیان کنیڈین پولیس افسران کے اس الزام کے ایک دن بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بھارتی ایجنٹ گینگسٹر لارینس بشنوئی گروپ کے ساتھ مل کر کنیڈا میں سنگین مجرمانہ سر گرمیاں انجام دے رہے ہیں۔پیر کو واشنگٹن پوسٹ نے خبر شائع کی تھی کہ سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کا قتل پر تشدد کاررائی کی ایک بڑی سازش کا حصہ ہے جس میں اعلیٰ بھارتی حکام اور بھارت کا خفیہ ادارہ ملوث ہے۔کنیڈا کے حکام نے ان بھارتی حکام کی نشاندہی بھی کی جنہیں سکھ رہنمائوں کی نشاندہی کرنے اور ان پر حملہ کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ان میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کا نام بھی شامل ہے۔