بی جے پی حکومت نے کشمیریوں سے سب کچھ چھین لیا ، فاروق عبداللہ
سرینگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ کشمیر کے لوگوں کو زمینوں اور ملازمتوں کے حقوق فراہم کیے گئے تھے لیکن بی جے پی نے پارلیمنٹ میں اکثریت کاناجائز فائدہ اٹھا کر کشمیریوں کو ان حقوق سے محروم کر دیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے مختلف عوامی وفود سے سرینگر میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے پہلے جموں وکشمیر کو جیل خانے میں تبدیل کیا پھر اسکی خصوصی حیثیت ختم کی اور کشمیریوں سے سب کچھ چھین لیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے کئی ماہرین قانون نے بھی اس غیر قانونی اقدام کیخلاف اپنی آواز بلند کی اور اسے غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دیا۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی کی سخت گیر پالیسیوں ، ہرسانی، بلا جواز گرفتاریوں کے باوجود جموں وکشمیر کے لوگوں کے حوصلے بلند ہیںاور وہ متحد ہیں، کشمیریوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ 5اگست2019کے فیصلے انکی مرضی کیخلاف تھے ، لداخ اور کرگل کے لوگ بھی اسکے خلاف صدائے احتجاج بلند کیے ہوئے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتیہ جنتاپارٹی نے حد بندی کمیشن، پراکسی امیدواروں اور دیگر ہتھکنڈوں کے ذریعے انتخابات کو اپنے حق میں کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اپنے عزائم میں ناکام رہی۔