بے لگام بھارتی فوجیوں نے کشمیریوں کا جینا حرام کررکھاہے، حریت کانفرنس
سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فورسز اہلکاروں کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں ، گھروں پر چھاپوں ، بیگناہ نوجوانوں کے قتل، گرفتاری اور املاک کی مسلسل ضبطی کی شدید مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروںسے اپیل کی ہے کہ وہ بھارتی جبر و استبداد کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوجیوں ، پیرا ملٹری اور پولیس اہلکاروں جنہیں کالے قوانین کے تحت بے لگام اختیارات حاصل ہیں، نے ظلم و تشددکی کارروائیوں سے نہتے کشمیریوں کا جینا حرام کررکھا ہے۔ انہوںنے کہا کہ قابض اہلکار زیر حراست کشمیری نوجوانوں کو ویران مقامات پر لے جاکر جعلی مقابلوں میں قتل کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے 1989 سے اب تک سینکڑوںکشمیری نوجوان کوماورائے عدالت قتل کیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ بی جے پی کی ہندو توا بھارتی حکومت اور اس کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنرنے بھارتی فورسز کی معاونت سے حریت کارکنوں، نوجوانوں، دانشوروں اور صحافیوں کی ایک فہرست تیار کر رکھی ہے جنہیں اب ایک ایک کرکے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حریت قیادت سمیت ہزاروں کشمیری جھوٹے مقدمات میں جیلوں میں بند ہیں جس کا مقصد انہیں حق خود ارادیت کے مطالبے کی پاداش میں سزا دینا ہے۔ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ 370 اور 35-اے دفعات کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیرمیں حالات معمول پر آگئے ہیں لیکن مقبوضہ علاقے کی زمینی صورتحال اسکے اس دعوے کی نفی کررہی ہے۔
انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموںسے اپیل کی کہ وہ بیگناہ کشمیری نوجوان کے ماورائے عدالت قتل کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا ریں۔ ترجمان نے اقوام متحدہ پر بھی زور دیا کہ تنازعہ کشمیرکو اپنی پاس کردہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالے۔