بھارتی سپریم کورٹ نے نچلی عدالت کو سنبھل شاہی مسجد معاملے کی مزید سماعت سے روک دیا
نئی دلی: بھارتی سپریم کورٹ نے ریاست اتر پردیش کے ضلع سنبھل کی شاہی مسجد معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے نچلی عدالت کو معاملے کی مزید سماعت سے روک دیا ہے۔ عدالت عظمی نے مسلم فریق کو معاملے کے حوالے سے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سرو س کے مطابق سپریم کورٹ نے کہاجب تک الہ آباد ہائی کورٹ کوئی حکم جاری نہیں کرتی، نچلی عدالت کیس کی سماعت نہ کرے ۔سپریم کورٹ نے شاہی جامع مسجد انتظامی کمیٹی سے کہا کہ وہ نچلی عدالت کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرے۔ شاہی جامع مسجد مینجمنٹ کمیٹی نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کردی تھی جس میں سروے کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ درخواست میں نچلی عدالت کے سروے آرڈر کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جسے عدالت عظمیٰ نے قبول کر لیا ہے۔
ہندو انتہا پسندوں نے مغل دور کی مسجد پر دعویٰ کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ مسجد ایک مندر کی جگہ تعمیر کی گئی ہے۔ ہندوﺅں کی درخواست پرمقامی عدالت نے گزشتہ ہفتے مسجد کا سروے کرانے کا حکم دیاتھا۔ حکم کے بعد جب مسجد کا سروے شروع کیا گیا تو بڑی تعداد میں مسلمان مسجد کے باہر پہنچے اور سروے کے خلاف احتجاج کیا۔ پولیس نے اس دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چار ج کے علاوہ فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میںمتعدد مسلمان جان بحق ہو گئے تھے۔
دریں اثنا بھارتی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا کہ آج مسلمانوں نے سخت سیکورٹی میں مسجد میں نماز جمعہ ادا کی۔