بڑھتی ہوئی کشیدگی :منی پور میں پیرا ملٹری کی 20 مزید کمپنیاں تعینات
نئی دہلی:شورش زدہ بھارتی ریاست منی پور میں پیراملٹری سنٹرل ریزرو پولیس فورس(سی آر پی ایف) کے ہاتھوں 10 کوکی (عیسائی )کی ہلاکت کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث نیم فوجی دستوں کی 20 مزید کمپنیاں تعینات کر دی گئی ہیں جن میں سی آر پی ایف کی 15 جبکہ بارڈر سیکورٹی فورس(بی ایس ایف) کی پانچ کمپنیاں شامل ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سی آر پی ایف کے ہاتھوں مارے گئے کوکی گاؤں کے رضاکار تھے۔تازہ ترین اضافی تعیناتی کے ساتھ ریاست میں تعینات نیم فوجی کمپنیوں کی کل تعداد 218 ہو گئی ہے جن میں سی آر پی ایف کی 115 ، بی ایس ایف کی 84، ریپڈ ایکشن فورس کی آٹھ، سشاستر سیما بال کی 6 اور آئی ٹی بی پی کی 5 کمپنیاں شامل ہیں۔ منی پور کے ضلع جیریبام میں تین خواتین اور بچوں کے اغوا کے خلاف بدھ کو امپھال وادی میں کی گئی ہڑتال کے باعث نظام زندگی ٹھپ رہا۔ ہڑتال کی کال شہری حقوق کی تنظیموںنے دی تھی۔وادی کے پانچ اضلاع امپھال ایسٹ، امپھال ویسٹ، تھوبل، کاکچنگ اور بشنو پور میں کاروباری و تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل تھی۔
ادھر مودی حکومت نے منی پور کے چھ پولیس اسٹیشنوں کی حدود میں تھانوں کے علاقوں میں کالے قانون آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کو دوبارہ نافذ کر دیاہے۔ اس قانون کے تحت فورسز بغیر وارنٹ کے کسی بھی شخص کی گرفتاری اور عدالتوں میں پیش کئے بغیر طویل عرصے تک قید رکھنے کے خصوصی اختیارات کے علاوہ قتل عام اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔ بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ایک نوٹیفکیشن میںکہا گیاکہ کالاقانون افسپادوبارہ نافذ کرنے کا فیصلہ ریاست میں مسلسل پر تشدد واقعات کے پیش نظر کیاگیاہے۔امپھال ویسٹ میں سیکمائی اور لامسانگ، امپھال ایسٹ میں لامائی، جیری بام ضلع میں جیریبام، کانگ پوکپی میں لیماکھونگ، اور بشنو پور ضلع میں موئرنگ پولیس اسٹیشنوں کی حدودمیں افسپا کو دوبارہ نافذ کیاگیاہے ۔