کرناٹک : چرچ پر حملے میں ملوث بجرنگ دل کے کارکن آزادانہ گھوم رہے ہیں
بیلور05دسمبر( کے ایم ایس)
بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر بیلور میں ہندو انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل کے کارکنوں نے ایک چرچ میں زبردستی داخل ہو کر دعائیہ تقریب میں موجود افراد کو ہرساں کیا اور انہیں ڈرایا دھمکا یا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس واقعے کوگزرے ایک ہفتے سے زائد وقت ہو ا لیکن پولیس نے تاحال کسی ایک مجرم کو بھی گرفتار نہیں کیا۔ 28 نومبر کو بجرنگ دل کے 25 کے قریب کارکنوں نے چرچ میں داخل ہو کر پادری پر تبدیلی مذہب کا الزام لگایا ۔خبر رساں ادارے ساﺅتھ ایشن وائر کی ایک خبر میں کہا گیا کہ چرچ انتظامیہ کی شکایت کے بعد بیلور پولیس نے بجرنگ دل کے 5 کارکنوں کے خلاف ایف آئی درج کی تھی تاہم ان میں سے کسی کو بھی تاحال گرفتار نہیں کیا۔
ادھر چرچ انتظامیہ نے جبری تبدیلی مذہب کے الزامات سے انکار کیا ہے۔ چرچ کے پادری سریش پال نے کہا کہ چرچ گزشتہ تین سالوں سے فعال ہے اور یہ کوئی تبدیلی مذہب کی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجرنگ دل کے لوگ یہاں آئے دھمکیاں دی اور چرج میں موجود افراد کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔