مودی حکومت مجرموں کو آزادکر رہی ہے اورکشمیری سیاسی قیدیوں کو جیلوں میں مرنے کے لیے چھوڑ دیا ہے:محبوبہ مفتی
سرینگر 11اکتوبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مجرموں اور عصمت دری کرنے والوں کو آزاد کر رہی ہے لیکن کشمیری سیاسی قیدیوں کو جیلوں میں مرنے کے لئے چھوڑدیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے یہ بات کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما الطاف احمد شاہ کے دوران حراست انتقال پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔محبوبہ مفتی نے آج سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف الطاف شاہ کو اذیت دی گئی بلکہ ان کے اہل خانہ کو بھی ان کی میت وصول کرنے کے لئے انتظار کروایا جا رہا ہے تاکہ وہ ان کی آخری رسومات ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے اہل خانہ صبح سے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نئی دہلی میں الطاف شاہ کی میت لینے کا انتظار کر رہے ہیں۔پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ یہ صرف الطاف شاہ کے ساتھ نہیں ہوا بلکہ انسانی حقوق کے کارکن اسٹین سوامی علاج کی عدم دستیابی کی وجہ سے جیل میں انتقال کر گئے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے کشمیری سیاسی قیدی متعدد عارضوںمیں مبتلا ہیں لیکن ان کی حالت زار پر کوئی توجہ نہیں دیتا۔انہوں نے 2002میں بھارتی ریاست گجرات میں مسلم کش فسادات کے دوران مسلماں خاتون بلقیس بانو کی عصمت دری اور ان کے اہلخانہ کے قتل میں ملوث ہندوانتہاپسندوں کی رہائی کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ دوسری طرف مودی حکومت نہ صرف جرائم میں سزاپانے والوں کو رہا کررہی ہے بلکہ ان مجرموں کو نوازتی بھی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہزاروں کشمیری نوجوان جیلوں میں ہیں، علمائے کرام کے خلاف چھاپے مارے جارہے ہیں اور انہیں جیلوں میں بند کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے بانڈی پورہ میں عالم دین رحمت اللہ کو پکڑنے کے لئے چھاپہ مارا کیونکہ کچھ دن قبل انہوںنے بھارتی حکام کی طرف سے مذہبی معاملات میںمداخلت کے خلاف بیان دیا تھا۔