ناگالینڈ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 15 شہریوں کے قتل پر مودی حکومت تنقید کی زد میں
نئی دہلی 07 دسمبر (کے ایم ایس) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ (سی پی آئی۔ایم) نے بھارتی ریاست ناگالینڈ کے ضلع مون میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 15 شہریوں کے قتل پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ (AFSPA) کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سی پی آئی۔ایم نے ایک بیان میں کہا کہ ان کی پارٹی ضلع مون میںبھارتی فوج کی اس مضحکہ خیز کارروائی کی شدید مذمت کرتی ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 17 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ بیان میں کہاگیا کہ فوج کی طرف سے اس وضاحت میں کہ ہلاکتیں انٹیلی جنس کی ناکامی کی وجہ سے ہوئیں، یہ نہیں بتایاگیا کہ اس طرح کی غلطی کیسے ہوئی؟ اس کی فوری اورمکمل تحقیقات کی جانی چاہیے اور قصورواروں کو سزا دی جانی چاہیے۔پارٹی نے متاثرین کے لیے معاوضے کا بھی مطالبہ کیا۔ سی پی آئی ۔ایم نے پورے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ شمال مشرق میں جو سیاسی اور سماجی انتشارپایا جاتا ہے وہ بھی آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ (AFSPA) کومنسوخ کرنے کا تقاضا کرتا ہے کیونکہ یہ واضح ہے کہ یہ قانون خطے میں حالات کو معمول پر لانے میں ناکام رہا ہے۔ادھر سی پی آئی۔ایم کے رکن پارلیمنٹ بنوئے وسام نے ہلاکتوں پر بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں انسانی جانوں کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ انہیں فوجی اور پیراملٹری فورسز کے اہلکار جس طرح چاہیں گولی مار کر قتل کر سکتے ہیں اور ناگالینڈ کا واقعہ اس کی تازہ ترین مثال ہے۔انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ بھارتی جمہوریت کی تقدیر کا فیصلہ بندوقیں کرتی ہیں، امیت شاہ شرم کرو۔