مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیریوں نے شدید برف باری میں پھنسے سیاحوں کی مہمان نوازی کے لئے مسجد کے دروازے کھول دیے

سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھاری برفباری کے باعث پھنسے ہوئے سیاحوں کو پناہ دینے کے لئے کشمیری ہمیشہ کی طرح اس بار بھی پیچھے نہیں رہے اور سرینگر سونہ مرگ ہائی وے پر واقع گنڈ کے مقام پر پھنسے سیاحوں کے ایک گروپ کے لئے مقامی لوگوں نے اپنی مسجد کے دروازے کھول دیے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حکام نے بتایا کہ بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک درجن سیاح جمعہ کو سونہ مرگ کے علاقے سے واپس آتے ہوئے برف باری میں پھنس گئے۔ ان کی گاڑیاں برف میں پھنس گئیں اور قریبی ہوٹل اور مقامی مکانات اتنے چھوٹے تھے کہ گروپ کو ٹھہرا نہیں سکتے، اس لئے گنڈ کے رہائشیوں نے جامع مسجد کے دروازے کھول دیے اور سیاحوں کو وہاں رات گزارنے کی اجازت دی ۔ایک مقامی رہائشی بشیر احمد نے بتایا کہ یہ بہترین ممکنہ حل تھا کیونکہ مسجد میں ایک حمام ہے جو رات بھر گرم رہتا ہے۔سیاحوں نے مقامی لوگوں کی مدد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ان میں سے ایک نے بتایا کہ ہم برف میں پھنس گئے تھے اور آپ نے ہمیں بچایا۔ ہم آپ سب کے بے حد مشکور ہیں۔ایک اور سیاح نے کہاکہ ہر کسی کو کشمیریوں کی مہمان نوازی دیکھنے کے لیے یہاں آنا چاہیے۔ یہاں ہر کوئی مہربان ہے اور یہاں آنا محفوظ ہے۔ براہ کرم زمین پر موجود اس جنت میں آئیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ کشمیریوں نے شدید برف باری میں پھنسے ہوئے سیاحوں کے لیے اپنی مساجد اور گھر کھول دیے۔انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہاکہ گرمجوشی اور انسان دوستی کا یہ رویہ مہمان نوازی اور ضرورت کے وقت دوسروں کی مدد کرنے کی ہماری دیرینہ روایت کی عکاسی کرتا ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button