مقبوضہ کشمیر:53فیصد سےزائد کشمیری خواتین بے روزگاری کاشکار
سرینگر:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کشمیریوں کومسلسل بے روزگاری کے بحران کا سامنا ہے اور بھارت کے پریاڈک لیبر فورس سروے کے اعدادو شمار کے مطابق خاص طور پر 53.6 فیصد کشمیری خواتین بے روزگاری کاشکار ہیں ، جوکہ جنوبی ایشیاء میں ملازمتوں سے محروم خواتین کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے غیر یقینی سیاسی مستقبل کی وجہ سے صورتحال مزید مخدوش ہو گئی ہے، جہاں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل عام ، گرفتاریوں اور تشدد کی وجہ سے مردوں کی جسمانی معذوری کی وجہ سے خواتین کشمیری روزگار کے تلاش کیلئے گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور ہیں ۔ تاہم ملازمت کے خاطر خواہ مواقع کی عدم دستیابی کی وجہ سے بہت سی خواتین کو ملازمتوںکے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔پریاڈک لیبر فورس سروے کے اعداوشمار میں مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی تیزی سے بڑھتی ہوئی شرح کی سنگین منظر کشی کی گئی ہے ۔مقبوضہ کشمیرمیں 32فیصد کشمیری نوجوان بے روزگاری کا شکار ہیں ۔ماہرین کے مطابق مقبوضہ علاقے میں سیاسی عدم استحکام اور موثر اقتصادی پالیسیوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد کو بے روزگاری کا سامنا ہے ۔2024کی پہلی سہ ماہی کے دوران 3لاکھ 52ہزارسے زیادہ کشمیری نوجوان بے روزگار تھے ۔