بھارت

بین الاقوامی جریدے کی بی جے پی کی بلڈوزر سیاست پر اظہار تشویش

مہم کا مقصد بھارت میں اقلیتوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانا ہے

نئی دلی:بھارت کی ہندوتوا پر مبنی پالیسیوں پر عالمی سطح پر تشویش ظاہر کی جارہی ہے ۔بین الاقوامی جریدے فارن پالیسی میگزین نے مودی حکومت کی جانب سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کیلئے بلڈوزر کے استعمال کی مذمت کی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق1970سے قائم معروف امریکی جریدے ایک رپورٹ میں اجاگر کیاہے کہ کس طرح بھارتیہ جنتا پارٹی اور یوگی آدتیہ ناتھ جیسے اسکے اتحادی بھارت میں ہندوتوا نظریہ کو نافذ کرنے کے لیے ہتھیارکے طورپربلڈوزکو مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے گھروں کو مسمار کرنے کیلئے استعمال کر رہے ہیں ۔ بلڈوزر جو کبھی محض تعمیروترقی کی علامت تھا بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں میں گھروں کی مسمار کرنے کی انتقامی کارروائیوں کی ایک علامت بن گیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے بھی مودی حکومت کے بلڈور کے ذریعے انصاف کی مہم پر کڑی تنقید کی ہے ۔بی جے پی کا "بلڈوزر انصاف” بھارت کے سیاسی کلچر کا مرکز بن گیا ہے۔ بلڈوزر کی ریلیوں اور میڈیا پر نمائش کی جاتی ہے اور ہندو قوم پرستی کو آگے بڑھانے میں اس کے استعمال کواجاگر کیاجاتاہے۔بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تنقید اور ملک میں انتخابی ناکامیوں کے باوجود بی جے پی حکومت بھارت میں فرقہ وارانہ تقسیم کو بڑھانے کیلئے بلڈوزر کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے ۔فارن پالیسی میگزین کے مطابق گزشتہ سال عام انتخابات میں بی جے پی کی بلڈور انصاف کی سیاست ہندو قوم پرست ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ بی جے پی کی اس پالیسی کی وجہ سے بھارت میں مسلمانوں، سکھوں اور عیسائیوں کے خلاف فرقہ وارانہ تشددکے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹوں کے مطابق صرف 2022میں بھارت میں فرقہ وارانہ تشدد کے 2ہزار سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button