چھتیس گڑھ: انتظامیہ نے 60 مسلمان خاندانوں کے گھر مسمار کر دیے
رائے پور :بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے قصبے امبیکاپور میں انتظامیہ نے 60 مسلم خاندانوں کے گھر مسمار کر دیے ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محکمہ جنگلات نے مکانوں کی مسماری کا جواز پیش کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ جنگل کی زمین پر غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے تھے ۔ تاہم مقامی باشندوں اور کمیونٹی رہنماو¿ں نے اس بات پر سوالات اٹھائے ہیں کہ صرف مسلمانوں کے گھروں کو ہی کیوں نشانہ بنایا گیا جب کہ دیگر برادریوں سے تعلق رکھنے والو ں کے گھر وں کو ہاتھ تک نہیں لگایا گیا۔
ایک مقامی مسلم رہنما غلام مصطفیٰ نے کہاکہ اس جنگل کی زمین پر کل 200 گھر بنائے گئے ہیں لیکن صرف مسلمانوں کے گھر ہی گرائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ60 مسلم خاندانوں کو نوٹس بھیجے گئے تھے ،ہم نے حکم امتناعی کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا لیکن عدالت کی طرف سے کوئی حکمنامہ آنے سے قبل ہی گھر مسمار کر دیے گئے ۔
گھروں کے انہدام کے باعث یہ خاندانوں شدید مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔ خواتین، بچوں اور معمر افراد سمیت یہ لوگ اب سردی کے موسم میں کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ یاد رہے کہ چھتیس گڑھ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے۔