بھارتی یوم جمہوریہ: مقبوضہ جموں وکشمیرمیں پابندیاں مزید سخت، کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ
سری نگر :بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نئی دلی کی طرف سے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انظامیہ نے کل بھارتی یو م جمہوریہ کی نام نہاد تقاریب کے پر امن انعقادکو یقینی کیلئے محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں اور پابندیوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سری نگر اور دیگر قصبوں میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی، پیراملٹری اور پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں ۔ سرینگر جموں شاہرہ پھر بھی سخت حفاظی اقدامات کیے گئے ہیں ۔حساس مقامات پر بھارتی اہلکار مسلسل گشت کر رہے ہیں ۔ لوگوں کی نقل و حرکت پر نگاہ رکھنے کیلئے سی سی ٹی وی اور ڈرون کیمروں کا استعمال کیا جا رہاہے ۔بھارتی فورسز نے حساس مقامات پر ناکے لگائے ہیں اور چوکیاں قائم کر رکھی ہیں جہاں گاڑیوں ، مسافروں اور راہگیروں کی سخت تلاشی لی جا رہی ہے ۔سخت حفاظی اقدامات کی وجہ سے لوگوں کے مصائب میں اضافہ ہوا ہے ۔ بھارتی یو م جمہوریہ کی سرکاری تقریبات سرینگر کے بخشی سٹیڈیم جبکہ جموں کے ایم اے سٹیڈیم میں منعقد ہونگی ، بھارتی فورسز نے ان دونوں مقامات کو پوری طرح سے اپنے حصار میں لے رکھا ہے۔
قابض بھارتی انتظامیہ نے تمام سرکاری ملازمین کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ یوم جمہوریہ کی تقریبات میں لازمی شرکت کریں ۔ حکم کی عدم تعمیل کو ہدایات کی خلاف ورزی سمجھا جائے گا۔
یاد رہے کہ کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری کل بھارت کے یوم جمہوریہ کو” یوم سیاہ“ کے طور پر منائیں گے جسکا مقصد عالمی برادری کو یہ واضح پیغام دیناہے کہ بھارت جموں وکشمیر پر غیر قانونی طور پر قابض ہے اور کشمیری اسکے تسلط سے آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔کل مقبوضہ جموں وکشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی جبکہ آزاد جموںو کشمیر، پاکستان اور دنیا بھر کے دارالحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے کیے جائیں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی ۔