بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے لیے پشاور میں احتجاجی مظاہرہ
پشاور: بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے لیے پشاور میں ایگریکلچر یونیورسٹی میں ایک تقریب اور احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیاگیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق احتجاجی مظاہرے میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزا د جموں وکشمیر شاخ کے رہنما امتیاز وانی اورمختلف طلباء یونینوںکے قائدین نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے سیاہ جھنڈے ، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے خلاف اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔مظاہرے سے پاکستان مرکزی مسلم لیگ علاقہ کینٹ کے صدر سمیع اللہ خان ,ناظم اسلامی جمعیت طلباء سید ضحاک جان،یوتھ ماڈل نیشنل اسمبلی کے خیبرپختونخوا کے صدر اظہار الدین، کشمیر کمیونٹی پشاور کے صدرتنویر درانی ، نائب صدور ندیم خان اور ساجد میر،اقرا ء میر،قرة العین، نسیمہ بی بی،رباب خالد اوردیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ جمہوریت عوامی رائے کے احترام کا نام ہے لیکن بھارت نے کبھی بھی رائے عامہ کا احترام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ اس نے کشمیری عوام کی مرضی کے خلاف مقبوضہ جموں وکشمیر پر قبضہ کر رکھا ہے۔حریت رہنما امتیاز وانی نے مقبوضہ علاقے میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری ایک عظیم مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ دیگر رہنمائوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے تاکہ جنوبی ایشیا میںپائیدارامن کو یقینی بنایا جا سکے۔