بھارت نے تحقیقاتی صحافتی گروپ ”ٹی آر سی” کا غیر منافع بخش ادارے کا درجہ ختم کر دیا
نئی دہلی: بھارت میںپریس کی آزادی کے حامیوں کے لئے روز بروز خطرات بڑھتے جارہے ہیں جہاں تازہ ترین اقدام میںٹیکس حکام نے نئی دہلی میں قائم تحقیقاتی صحافت کے لئے مشہور ڈیجیٹل میڈیا ادارے” دی رپورٹرز کلیکٹو” (TRC)کی غیر منافع بخش ادارے کی حیثیت ختم کردی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حکام نے اس اقدام کا جواز پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ ٹی آر سی کی صحافت عوامی مفاد کے لئے نہیں ہے۔ ادارے نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں اس بات کا پردہ فاش کیاتھا کہ کس طرح بھارتی حکومت نے 62%نئے فوجی اسکولوں کو آر ایس ایس، بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے حوالے کیا۔ ٹی آر سی نے یہ بھی انکشاف کیاتھا کہ کس طرح بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے چاول پر صحت کے انتباہات کو ہٹانے کے لیے قابل اعتراض ماہرین کی رائے پر انحصار کیا اورکس طرح بی جے پی نے انتخابی بانڈز اسکیم سے مالی فوائد حاصل کئے۔رپورٹرز کلیکٹونے جو جولائی 2021سے رجسٹرڈ غیر منافع بخش ٹرسٹ کے طور پر کام کر رہا ہے، اپنی تحقیقاتی رپورٹنگ، صحافیوں کی تربیت اور تحقیقی کوششوں کے باعث اپنی پہچان بنائی ہے۔ادارے نے اپنے ایک بیان میںاس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بھارت میں آزاد صحافت کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا۔ بیان میں کہاگیا کہ اس ھچکے کے باوجود ٹی آرسی تحقیقاتی صحافت کے لیے پرعزم ہے اور آزادانہ طور پر اور بغیر کسی خوف کے رپورٹ کرنے کے اپنے حق کے تحفظ کے لیے قانونی راستہ اختیارکرے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ ہم اپنے ساتھیوں کے ساتھ کھڑے ہیں جن کی ہمت اور استقامت سے عوام کی خدمت کرنے والی صحافت قائم ہے۔اس سے پہلے بھی کم از کم دو دیگر میڈیا آئوٹ لیٹس کے خلاف اسی طرح کی کارروائی کی گئی ہے جن میں بنگلورو میں قائم کنڑ ویب سائٹ” دی فائل” بھی شامل ہے، جسے دسمبر 2024میں ایک نوٹس موصول ہوا تھا۔یہ فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے تحت بھارت میں پریس کی آزادی کو درپیش بڑھتے ہوئے خطرات کے دوران سامنے آیا ہے جہاںآزاد میڈیا اداروں کو بڑھتی ہوئی جانچ پڑتال اور ریگولیٹری دبا ئوکا سامنا ہے۔رپورٹرز ودآئوٹ بارڈرز کے مطابق بھارت میں آزادی صحافت کے حوالے سے تشویش بڑھتی جارہی ہے جو 2024میں آزادی صحافت کی عالمی درجہ بندی میں 159ویں نمبر پر رہا ہے۔