علی گڑھ میں کشمیری طلباء کا احتجاجی مظاہرہ ،راجوری کے متاثرین کے لیے انصاف کا مطالبہ
علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیری طلباء نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے راجوری کے علاقے بدھل میںپراسرار اموات پر بھارتی حکومت کی بے حسی کی مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بدھل میں پیش آنے والے سانحے میں گزشتہ دو ماہ کے دوران 14بچوں سمیت 17افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ مقامی باشندوں نے اموات کی وجہ بھارتی فوج کی وجہ سے پانی کی آلودگی کو قرار دیا ہے۔مقبوضہ جموں وکشمیرکے طلباء کی ایسوسی ایشن کے ترجمان اور میڈیا انچارج زبیر ریشی کی قیادت میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں کشمیری طلبائ،سماجی کارکنوں اور اسکالرز نے شرکت کی۔ مظاہرے کا مقصد متاثرہ خاندانوں کو درپیش مشکلات کے حوالے سے حکام کی بے حسی کی طرف توجہ مبذول کرانا تھا۔زبیر ریشی نے کہا کہ جموں وکشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے سانحہ بدھل کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ انہوں نے واقعے کی فوری نوعیت اور انصاف کے عزم کے فقدان کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ متاثرین کے اہل خانہ امداد اور جواب کے منتظر ہیں۔ اس موقع پرزبیر ریشی نے بھارتی صدر کے نام یونیورسٹی کے پراکٹر کو ایک یادداشت پیش کی ۔ یادداشت میں متاثرین کے لواحقین کے لیے فوری معاوضے، واقعے کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات اور سانحے کو روکنے میں انتظامیہ کی ناکامی پر اس کی جوابدہی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔